یہ کون ظالم ہے۔۔۔
جو گُلوں کو مسل گیا ہے۔
یہ کون خودغرض آدمی ہے،
جو خوشبووُں کو جکڑ گیا ہے۔۔
شفق کی لالی اداس بے دم،
ہیں بلبلیں بھی نڈھال و پرنم،
کہ جس سے شاخیں جھلس گئی ہیں ،
لگا کے ایسی نظر گیا ہے۔۔
نہ سوندھی سوندھی زمیں کی خوشبو،
نہ اجلا اجلا چمن کا سبزہ،
ہر ایک غنچہ لہو لہو ہے،
یہ کیسے بادل برس گیا ہے۔۔۔
نہ ہی کلیوں...
ہفتہ، 20 دسمبر، 2014
منگل، 16 دسمبر، 2014
کھیل میں حکومتوں کی مداخلت اور قومی ہاکی ٹیم کا قصہ۔۔
نقش کہن
11:39 AM
0
comments


کھیل کسی قوم کی تہذیب اور ثقافت کا
لازمی جز ہوتے ہیں ۔ جدید دنیا میں کھلاڑی اپنے ملک اور قوم کا چہرہ سمجھے جاتے ہیں۔ اسی لیے اپنی تہذیب
ثقافت اور سوفٹ امیج کے اظہار کے لیے ہر
ملک اپنی قومی علامات کا تعین کرتا ہے مثلاً قومی کھیل ، قومی پرندہ...
ہفتہ، 13 دسمبر، 2014
سوشل میڈیا پر بڑھتاہواایک خطرناک رجحان۔۔۔
نقش کہن
12:46 PM
0
comments


آج کے دور میں انٹرنیٹ کی اہمیت سے انکار
نہیں کیا جا سکتا۔ جہاں اداروں اور شخصیات کے ذاتی و کاروبروابط میں بہتری اور تیزی آئی
ہےوہیں
تعلیمی اور تحقیقی مواد تک بہ سہولت رسائی نے اسکی اہمیت تمام طبقات میں یکسر بڑھا
دی ہے۔ آج کل سوشل ویب سائٹس کا استعمال بڑھ گیا
ہے اسے عرف عام میں سوشل میڈیا بھی کہا جاتا ہے۔ لوگ یہاں نت نئی شخصیات اور رجحانات...
منگل، 9 دسمبر، 2014
دو چہرہ لوگ۔۔
نقش کہن
4:56 PM
0
comments


انسانی تاریخ میں منافقت ایک
ایسا روّیہ ہے جوکبھی کسی جماعت' ادا رے یا شخصیت کی پالیسی یا ادارہ جاتی قانون کا باقاعدہ حصّہ نہیں بنا۔
مگر وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اسکا غیر
اعلانیہ استعمال بڑھتا رہا۔ دور نبویﷺ میں
اس روّیے کے حاملین کو منا فقین کہا گیا۔ مگر دور حاضر میں یار لوگوں نے اس کے
معنی و مفہوم ہی بدل دیے اب جب دل چاہے جس کو چاہے منافق کہہ
دیا جاتا ہے۔
میرے محترم سید ...